shoppingcart.mini.noitems
سلور کیفے کے ماہرین:
سلور بلین مارکیٹ میں قیمتی دھاتوں میں سے ایک ہے جس پر کچھ سرمایہ کار خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ کچھ حکومتیں سونے کے بلین کے علاوہ سلور بلین کو کرنسی ریزرو کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔
کیفے سلور کے مطابق، قدیم روم سے سونے اور چاندی جیسی قیمتی دھاتوں کی بلیننگ کی جاتی رہی ہے۔ ان دنوں، قیمتی دھاتی انگوٹ مختلف وجوہات کی بناء پر عروج پر ہیں اور ان مصنوعات کے اپنے گاہک ہیں۔
چاندی کے بلین کی پیداوار کی ایک وجہ مخصوص صنعتوں کے لیے اس کا استعمال ہے۔ کچھ صنعتوں کو انگوٹ کی شکل میں کچھ دھاتوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ سونے کے بعد چاندی ان قیمتی دھاتوں میں سے ایک ہے جس میں سرمایہ کاری کرنا معاشی طور پر فائدہ مند ہے۔ اس وجہ سے، اسے نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کے لیے انگوٹ کی شکل میں خریدنا مناسب ہے۔ اس کے علاوہ، مخصوص طول و عرض اور سائز کے ساتھ انگوٹوں کی شکل میں چاندی کی پیداوار اس کی پیمائش، گنتی اور استعمال کو بہت آسان بناتی ہے۔
آپ کو کس قسم کا چاندی کا بلین خریدنا چاہئے؟
جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے، چاندی کا بلین مخروطی یا سکے کی شکل کا ہو سکتا ہے۔ انگوٹوں میں سے ہر ایک کا اپنا استعمال ہے۔ اگر آپ اپنے پیارے کو کوئی تحفہ دینے کا سوچ رہے ہیں تو ہم آپ کو چاندی کے سکوں کی سلاخوں کا استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔سکے کی سلاخوں کی مثالوں میں، ہمیں سونے کے سکوں سے ملتے جلتے چاندی کے سکوں کا ذکر کرنا چاہیے، جنہیں لوگوں میں فارسی سکے کے نام سے جانا جاتا ہے۔ لیکن اگر آپ اپنی رقم کی سرمایہ کاری اور قیمت کو محفوظ رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو چاندی کی سلاخیں خریدنے اور بیچنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ یقیناً، اگر وہ سونے کی سلاخیں خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتا ہے۔
چاندی کی سلاخوں کی خرید و فروخت
چاندی کا بلین خریدتے وقت، آپ کو سب سے پہلے اونس اور چنے کے فرق پر توجہ دینی چاہیے۔ اونس قیمتی دھاتوں کی پیمائش کی اکائی ہے اور 34.28 گرام کے برابر ہے۔ جب ہم کہتے ہیں کہ یہ بار ایک اونس ہے تو اس کا مطلب ہے 34.28 گرام۔ ایران میں دستیاب پنڈیاں زیادہ تر ایک اونس کے انگوٹ ہیں، حالانکہ ایک کلو گرام کے انگوٹ بھی ہیں جو کہ ترکی جیسے پڑوسی ممالک سے درآمد کیے جاتے ہیں۔ چاندی کے انگوٹوں اور سلاخوں کے علاوہ، گول چاندی کے سکے بھی بنائے جاتے ہیں۔ ایرانی بازار میں ٹکسال کے سکوں کو بلین بھی کہا جاتا ہے۔ اس لیے چاندی کے ایک قیمتی سکے کو بلین بھی کہا جا سکتا ہے۔
1- 1000 گرام چاندی کی بار
2- سلور بار 500 گرام
3- سلور بار 250 گرام
4- چاندی 100 گرام
5 چاندی کی سلاخیں 50 گرام
1 اونس سلور بار
کیا 1000 چاندی کی سلاخیں ہیں؟
جیسا کہ آپ جانتے ہیں، چاندی کا سب سے بڑا درجہ 999 ہے، جو اس سے زیادہ خالص نہیں بن سکتا۔ اس کی وجہ پیدا ہونے والی چاندی میں ایک خاص مقدار میں نجاست کی موجودگی ہے جسے کسی بھی طرح دور نہیں کیا جا سکتا، اس لیے دنیا میں چاندی کا خالص ترین پنڈ مشہور 3-9 ہے، یعنی چاندی کی 99.9 فیصد خالصیت۔ پنڈ میں.
50 گرام چاندی کی بار
میں چاندی کا بلین کہاں سے خرید سکتا ہوں؟
بلین خریدنے کے لیے، پہلی چیز جس پر آپ کو توجہ دینی چاہیے وہ ہے اونس اور چنے کے درمیان فرق۔ ایک اونس قیمتی دھاتوں کے وزن میں ایک یونٹ ہے، جو 28.34 گرام کے برابر ہے۔ لہذا، جب یہ کہا جاتا ہے کہ ایک اونس پنڈ کا مطلب ایک پنڈ ہے جس کا وزن تقریباً 34 گرام ہے، تو آپ ضمانت کے ساتھ رحم آران کمپنی سے مفت مشورہ لے کر چاندی کا پنڈ حاصل کر سکتے ہیں۔
ایران میں دستیاب زیادہ تر انگوٹ ایک اونس چاندی کے انگوٹ ہیں۔ بلاشبہ، ایک کلو انگوٹوں کی تجارت بھی ہوتی ہے، جو بنیادی طور پر ترکی جیسے پڑوسی ممالک سے درآمد کی جاتی ہیں۔
چاندی کے انگوٹھے بنانا
بھٹی میں چاندی کی دھات کو پگھلانے کے بعد، پگھلی ہوئی چاندی کو سانچے میں ڈالا جاتا ہے، جو زیادہ گرمی کو برداشت کر سکتا ہے۔ چاندی کی دھات کو منجمد کرنے کے بعد، اضافی منجمد مواد کو جمع کیا جاتا ہے اور پیداوار کے چکر میں واپس کیا جاتا ہے۔ چاندی کے پنڈ پر اس کا نام اور خالصتا فیصد 999 لکھا جاتا ہے۔
وہ چاندی کی دھات کو بلین میں کیوں بدلتے ہیں؟
دھاتی انگوٹ ان صنعتوں میں استعمال ہوتے ہیں جن میں مولڈنگ اور کاسٹنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ چاندی کی دھات کو لے جانے، ذخیرہ کرنے، گننے، استعمال کرنے وغیرہ میں آسانی کی وجہ سے اسے انگوٹوں میں بنایا جاتا ہے۔چاندی کی دھات کے علاوہ دیگر دھاتیں بھی انگوٹوں میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔
چاندی کے بلین کی قیمت
چاندی کے بلین کی قیمت مختلف عوامل پر منحصر ہے، بشمول چاندی کی عالمی قیمت کے ساتھ ساتھ ڈالر کی قیمت۔
اگر آپ خریدنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو آپ سلور کیفے کے ماہرین سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
999 چاندی کا بلین
بلین
پنڈ ایک ایسا ٹکڑا ہوتا ہے جو خالص مادے یعنی دھات سے بنا ہوتا ہے اور کاسٹر اسے مناسب شکل میں بناتے ہیں۔بعض اوقات غیر دھاتی اور نیم موصل مواد جو بلک میں تیار ہوتے ہیں ان سے بھی پنڈیاں بنا لی جاتی ہیں۔ بنانے کے مراحل انگوٹوں میں دھات کا پگھلنا، تشکیل دینا، ٹھنڈا اور گرم کرنا، اور کاٹنے اور گھسائی کرنا شامل ہیں۔
انگوٹ بنانے کے لیے، سب سے پہلے دھات کو بھٹی میں پگھلا دیا جاتا ہے، پگھلے ہوئے مواد کو خاص سانچوں میں ڈالا جاتا ہے (ان سانچوں میں گرمی برداشت کرنے کی صلاحیت زیادہ ہونی چاہیے)، دھات کے جمنے کے بعد، مولڈ کے ارد گرد سے اضافی دھاتیں جمع کی جاتی ہیں۔ مولڈ پروڈکشن سائیکل میں بہتر اور دوبارہ شامل کیا جاتا ہے تاکہ دونوں سڑنا ایک ہاتھ ہو اور پیداواری لاگت کم ہو جائے۔ سب سے عام قسم کے انگوٹ سونے اور چاندی کے انگوٹ ہیں، اور یہ اکثر زیورات، صنعت اور غیر ملکی میں استعمال ہوتے ہیں۔ تبادلہ اور ریزرو فنڈز استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ، اسٹیل، کاپر اور ایلومینیم کے انگوٹ صنعت کے میدان میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے انگوٹوں میں سے ہیں۔ دھاتی انگوٹوں کو مولڈنگ اور کاسٹنگ کی صنعتوں میں استعمال کیا جاتا ہے، اس لیے ان کی نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کے ساتھ ساتھ پیمائش اور گنتی میں بھی آسانی ہوتی ہے۔ صنعتوں میں استعمال ہونے والی دھاتیں انگوٹ کی شکل میں کیوں پیدا ہوتی ہیں۔
1000 گرام چاندی کی بار
999 چاندی کا بلین
چاندی کا سب سے بڑا درجہ 999 ہے اور اس سے زیادہ خالص پیدا نہیں کیا جا سکتا کیونکہ چاندی میں نجاست کی ایک خاص مقدار ہوتی ہے جسے کسی طرح دور نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے دنیا میں چاندی کی خالص ترین سلاخیں 999 قیراط کے ساتھ تیار کی جاتی ہیں۔750، 850، 900، 925، 950، 958، 990 چاندی کے عام قیراط میں سے ہیں اور سب سے مشہور 925 ہے جسے سٹرلنگ سلور کہا جاتا ہے۔ وہ کہتے ہیں
زیادہ تر وقت، ڈنڈا اور شیم
کارشناسان کافه سیلور:
شمش نقره یکی از فلزات گرانبهای بازار بوده که برخی از سرمایهگذاران به آن توجه خاصی دارند. برخی از دولتها در کنار شمش طلا از شمش نقره نیز به عنوان ذخیره ارزی استفاده میکنند.
به گزارش کافه سیلور، شمش کردن فلزات گرانبهایی مانند طلا و نقره از زمان روم باستان انجام میشد. این روزها نیز شمش کردن فلزات گرانبها به دلایل مختلفی رونق دارد و این محصولات مشتریان خاص خود را دارند.
یکی از دلایل تولید شمش نقره کاربرد آن برای صنایع خاص است. برخی صنایع به فلزات خاصی به شکل شمش احتیاج دارند. گذشته از آن نقره بعد از طلا جز فلزات گرانبها است که سرمایه گذاری روی آن صرفه اقتصادی دارد. به همین دلیل خرید آن به صورت شمش برای حمل و نقل و نگهداری مناسب است. همچنین تولید نقره به صورت شمش و با ابعاد و اندازه مشخص سبب میشود تا اندازه گیری، شمارش و استفاده از آن به مراتب راحتتر شود.
همانطور که اشاره شد شمش نقره ممکن است به شکل مخروطی و یا به شکل سکه باشد. هر کدام از شمش های کاربرد مخصوص به خود را دارند. چنانچه قصد دادن هدیه به عزیز را دارید، توصیه میکنیم از شمش نقره سکهای استفاده کنید.از نمونه شمش های سکه ای باید به سکه های نقرهای شبیه سکه های طلا اشاره کنیم که مثل آن چیزی است که در بین مردم به سکه پارسیان معروف است. اما اگر قصد سرمایه گذاری و حفظ ارزش پول خود را دارید، در خرید و فروش شمش نقره شک نکنید. البته این در صورتی است که توان خرید شمش طلا را نداشته باشد.
در خرید شمش نقره ابتدا باید به تفاوت واحد اونس و گرم توجه کرد. اونس واحدی برای سنجش فلزات گرانبها و معادل ۳۴.۲۸ گرم است. زمانی که می گوییم این شمش یک اونس است یعنی ۳۴.۲۸ گرم است. شمش های موجود در ایران اغلب شمش های اونسی است البته شمش های یک کیلوگرمی نیز وجود دارد که از کشورهای اطراف مثل ترکیه وارد می شود.علاوه بر شمش و میله های نقره، سکه های گرد نقره نیز ساخته می شود. در بازار ایران به سکه های ضرب شده نیز شمش می گویند. بنابراین می توان یک سکه نقره ارزشمند را نیز شمش نامید.
شمش نقره 1 انسی
همانطور که میدانید بالاترین عیار نقره ۹۹۹ است که خالصتر از آن قابل تولید نیست. دلیل این امر وجود یک مقدار مشخص ناخالصی در نقره تولید شده است که به هیچ عنوان قابل از بین بردن نیست.بنابراین خالصترین شمش نقره موجود در جهان همان سه تا ۹ معروف است، یعنی ۹۹/۹ درصد خلوص نقره در شمش.
برای خرید شمش به نخستین چیزی که باید توجه کنید تفاوت واحد اونس با گرم است. اونس واحدی در وزن فلزات گرانبهاست که معادل ۳۴/۲۸ گرم است. بنابراین زمانی که گفته میشود شمش یک اونسی، یعنی شمشی که وزن آن تقریبا ۳۴ گرم میباشد.شمش نقره را می توانید با مشاوره رایگان از شرکت رهسام آران با گارانتی دریافت کنید .
بیشتر شمش های موجود در ایران از نوع شمش های نقره یک اونسی است. البته شمش های یک کیلوگرمی نیز معامله میشود که عمدتا از کشور های اطراف نظیر ترکیه وارد میشود.
پس از ذوب کردن فلز نقره در کوره ، نقره ذوب شده را درون قالب می ریزند که تحمل حرارت بالا را دارند. پس از منجمد شدن فلز نقره مواد منجمد اضافی را جمع آوری کرده و به چرخه تولید باز میگردانند.بر روی شمش نقره نام آن و درصد خلوص۹۹۹ آن نوشته می شود.
شمش فلزات را در صنایعی که نیاز به قالب گیری و ریخته گری داشته باشد استفاده می کنند . به علت سهولت حمل فلز نقره، نگهداری ، شمارش ، استفاده و … آن را به شکل شمش در می آورند.بجز فلز نقره سایر فلزات نیز به شمش تبدیل می شوند.
قیمت شمش نقره به عوامل مختلفی از جمله قیمت جهانی نقره و همچنین قیمت دلار بستگی دارد.
در صورت تصمیم به خرید میتوانید با کارشناسان کافه سیلور تماس بگیرید.
شمش قطعه ای است که از ماده ای خالص و معمولا فلز ساخته شده است و ریخته گران آن را به شکل مناسبی در می آورند.گاهی اوقات مواد غیر فلزی و نیمه هادی که به صورت فله تهیه می شوند نیز به شکل شمش دراورده می شوند.مراحل ساخت شمش شامل ذوب کردن فلز،شکل دادن، سرد و گرم کردن و برش و فرز می باشد.
برای ساخت شمش، ابتدا فلز را در کوره ذوب می کنند، مواد مذاب را درون فالب های مخصوص می ریزند ( این قالب ها باید تحمل بالایی نسبت به گرما و حرارت داشته باشند ) بعد از منجمد شدن فلز، فلزات اضافی را از اطراف قالب جمع اوری کرده و به چرخه تولید قالب مجدد اضافه می کنند که هم قالب یک دست باشد و هم هزینه های تولید پایین بیاید.متداول ترین نوع شمش، شمش های طلا و نقره هستند و اغلب در جواهر سازی، صنعت و سرمایه های ارزی و ذخیره ای مورد استفاده قرار می گیرد.
همچنین شمش های فولاد، مس و آلومینیوم جزء پرکاربردترین شمش ها در زمینه صنعت می باشد.شمش فلزات در صنایعی که به قالب گیری و ریخته گری می پردازند استفاده می شود بنابراین راحتی در حمل و نقل و نگه داری و همچنین سهولت در اندازه گیری و شمارش از جمله دلایلی است که موجب می شود فلزات مورد استفاده در صنایع به شکل شمش تولید شوند.
بالاترین عیار نقره ۹۹۹است و خالص تر از آن قابل تولید نیست به دلیل اینکه مقدار مشخصی ناخالصی درنقره وجود دارد که به هیچ عنوان قابل از بین بردن نیست. بنابراین خالص ترین شمش های نقره موجود در جهان با عیار ۹۹۹ تولید می شود.عیار ۷۵۰، ۸۵۰، ۹۰۰، ۹۲۵، ۹۵۰، ۹۵۸، ۹۹۰ از جمله عیار های مرسوم نقره است و معروف ترین آن ۹۲۵ می باشد که به آن نقره استرلیگ می گویند.
دربیشتر مواقع میله و شمش نقره به طور یکسان استفاده می شود اما درواقع این دو دو چیز کاملا متفاوت و با مشخصات مجزا هستند.وزن میله نقره بین ۷۵۰ تا ۱۱۰۰ اونس و یا ۲۶ یا ۳۸ کیلوگرم است و ابعاد آن تابع استاندار جهانی می باشد. میله به شکل ذوزنقه یا مخروط سربریده است دارای یک سطح بالایی کوچک بین ۱۱۰ تا ۱۵۰ میلیمتر و یک سطح پایینی بزرگ بین ۲۵۰ تا ۳۵۰ میلی متر و ارتفاع میله بین ۶۰ تا ۱۰۰میلی متر می باشد. همچنین بر روی میله ها شماره سریال، مهرمخصوص، عیار و سال ساخت حک می شود.
ویژگی های منحصر به فرد فلز نقره موجب شده تا کاربردهای متعدد و مهمی در زمینه های مختلف داشته باشد از جمله:
پزشکی، برق و الکترونیک، تولید انرژی، لحیم کاری، تولید محصولات شیمیایی، سکه و سرمایه گذاری ، عکاسی، آیینه و شیشه، جواهرات و ظروف
جوایز و مدال ها، مواد غذایی و پوشاک، صنفت چاپ، موتور خودرو و داروسازی می باشد که تعدادی از این کاربردها را به طور مختصر توضیح می دهیم.
پزشکی: یون های نقره با جذب اکسیژن و ازبین بردن باکتری ها با تداخل در تنفس انها به عنوان کاتالیزور عمل می کند . خاصیت آنتی بوتیکی نقره و غیر سمی بودن آن موجب اهمیت نقره در پزشکی شده است.
برق و الکترونیک: نقره به دلیل رسانایی گرمایی و الکتریکی بی نظیری نسبت فلزات دیگر دارد و به این دلیل در صنعت الکترونیک مورد توجه قرار گرفته است.
تولید انرژی: از خمیر نقره برای ساخت پنل های خورشیدی استفاده می شود. این فلز در انرژی هسته ای کاربرد دارد و اغلب در میله های کنترل برای گرفتن نوترون ها و کاهش سرعت شکاف راکتورهای هسته ای استفاده می شود.
لحیم کاری: در لحیم کاری از مقاومت کششی و شکل پذیری بالای نقره برای ایجاد اتصالات بین دو قطعه فلزی استفاده می شود.
تولید محصولات شیمیایی: از نقره به عنوان کاتالیزور برای تولید دوماده شیمیایی یعنی اکسید اتیلن و فرمالدئید استفاده می شود. کاتالیزور سرعت واکنش ها را افزایش می دهد.
سکه و سرمایه گذاری: از گذشته تا به امروز از فلز نقره برای ضرب سکه استفاده می شود به دلیل اینکه فلزی گرانبها و کمیاب، درخشان، بدون خوردگی و مقاوم می باشد.
عکاسی: دوربین های سنتی برحساسیت نور کریستال های هالیدنقره در فیلم عکاسی متکی بود .
آیینه و شیشه: در آیینه هایی که باید خاصیت انعکاس زیادی داشته باشند از فلز نقره برای نقره کاری استفاده می شود.
نقره یک عنصر شیمیایی با نمادAg و عدد اتمی ۴۷ است. نقطه ذوب ۹۶۱ ، نقطه جوش۲۲۱۲ می باشد و در نقطه ذوب به شدت اکسیژن جذب می کند. چگالی نقره ۱۰.۵ برابر آب است.نقره فلزی سفید و براق، نرم و شکل پذیر و چکش خوار، با بالاترین رسایی الکتریکی و در بین تمام فلزات بیشترین میزان رسانایی گرمایی را دارد.نقره به دلیل نرمی که دارد به تنهایی قابل استفاده نیست و معمولا با مس استفاده می شود.
نقره در طبیعت هم به صورت خالص و هم به صورت آلیاژ همراه با طلا و دیگر فلزات و هم در برخی سنگ های معدنی یافت می شود. مکزیک بزرگترین تولید کننده نقره جهان است و بعد از آن کشورهای پرو، چین، استرالیا، شیلی، بولیوی، آمریکا، لهستان، روسیه و آرژانتین قرار دارند.با توجه به نوع فلز به کار رفته در شمش های خالص، روی هرکدام طلا ( gold ) یا نقره ( silver) حک شده است و درصد خلوص ان نیز نوشته می شود.
علاوه بر این آرم شرکت تولید کننده ( می تواند از شرکت های تولید کننده شمش یا بانک های عرضه کننده دارای مجوز در ایران یا خارج از کشور باشند )، وزن شمش و سری ساخت از مواری هستند که روی شمش ها حک می شود.